عیاں تُو ہی تُو ہے نِہاں تُو ہی تُو ہے
خداوندِ کون و مکاں تُو ہی تُو ہے
تیرے رنگِ وحدت کے قربان مولا
یہاں تُو ہی تُو ہے وہاں تُو ہی تُو ہے
چمن زارِ عالم میں ہیں تیرے جلوے
گُلوں میں تجلی فشاں تُو ہی تُو ہے
ہے سبزے کی نُزہت میں تیری ہی قدرت
بہار آفریں بے گماں تُو ہی توُ ہے
یہ مخلوق ساری ہے محتاج تیری
دو عالم کا روزی رساں تُو ہی تُوہے
خدایا پریشانیاں دور کر دے
سُکوں بخش قلبِ تپاں تُو ہی تُو ہے
(قمر یزدانی)