حفضہ امتياز ( ملتان)

پودے اور درخت زمین کا زيور ہوتے ہیں۔ ان پر لگے پھول اور پھل سب کو اچھے لگتے ہیں۔ پھولوں کى خوشبو اور درختوں کى چھاؤں ہميں سکون دیتی ہے۔ خشک اور ويران زمین کى بجائے سرسبز و شاداب زمین دلکش اور حسين لگتى ہے اس لیے ہم اپنے گھروں میں بھى پھول اور پودے لگاتے ہیں۔ ميرے گھر کا صحن بہت بڑا ہے اور مجھے پودے بھی بہت پسند ہيں اس لیے میں نے اپنے گھر میں بہت سے پودے لگا رکھے ہیں۔ ان میں سے کچھ پھل ديتے ہيں جب کہ کچھ پودوں پر رنگ برنگے پھول مہکتے ہیں۔ ميرے پاس گلاب کا پودا بھى ہے۔ وہ پودا بہت خوبصورت تھا۔ سب پودوں کی طرح جب میں اس پودے کو بھى پانى ديتى تو گلاب کا  یہ پودا بہت خوش ہوتا اور پيارے پيارے پھول کھلا کر اپنی خوشبو بکھیرتا۔ میں چھٹى جماعت کى طالبہ ہوں۔ ميرے سکول کے امتحان شروع ہو گئے جس کى وجہ سے میں پڑھائى میں مصروف ہو گئى۔ پڑھائی کی وجہ سے اکثر اوقات پودوں کو پانى دينا بھول جاتی جس کے باعث پودے آہستہ آہستہ مرجھانا شروع ہو گئے۔ سب پودے پياس بھرى نظروں سے مجھے ديکھتے اور شکوہ کرتے کہ اب میں ان کو پانى کيوں نہیں ديتى؟ خدا خدا کر کے ميرے امتحان ختم ہوئے اور ایک دن میں اپنے باغیچے میں تازہ ہوا لينے گئی تو ديکھا کہ تمام پودے مرجھا گئے تھے اور ان پر پھل اور پھولوں کا نام و نشان تک نہیں تھا۔ مجھے یوں محسوس ہوا کہ تمام پودے بہت دکھى اور مجھ سے ناراض ہیں۔ میں  نے پائپ نل سے لگايا اور سب پودوں سے اپنی لاپرواہی پر معذرت کى اور ان سے پکا وعدہ کيا کہ اب روزانہ انہیں پانى دوں گى۔ میں نے دیکھا کہ میری بات پر سب پودے لہرانے اور جھومنے لگے جیسے  میری بات پر خوشی کا اظہار کر رہے ہوں۔ جب میں تمام پودوں کو پانى دے چکى تو آخر میں اپنے گلاب کے پودے کى طرف آئى تو وہ بھى اپنى ناراضی ختم کر کے خوشی کا اظہار کر رہا تھا۔ پیارے بچو! ہم سب کا فرض ہے کہ پودوں اور درختوں کی دیکھ بھال کریں۔ کيوں کہ  پودے ہميں آکسیجن، پھل اور پھول ديتے ہيں۔ آئیے عہد کريں کہ اس سال موسم برسات کی شجر کاری مہم میں جوش و  خروش سے حصہ لے کر وطن عزيز کو سرسبز و شاداب بنائیں گے۔

شیئر کریں
1246
14