محمد حمزہ جاوید (رحیم یار خان)

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک فقیر ہاتھ میں کشکول لیے سڑک کے کنارے بیٹھا بھیک مانگ رہا تھا۔اس کی دونوں ٹانگیں کٹی ہوئی تھیں جس کی وجہ سے وہ کوئی محنت و مشقت اور مزدوری نہیں کر سکتا تھا۔ وہاں سے ایک دولت مندآدمی کا گزر ہوا۔ فقیر نے اس سے بھیک مانگنے کے لیے کشکول آگے کیا تو اس نے غریب کے کشکول کو اس قَدر زور سے دھتکارا کہ کشکول نیچے گر گیا۔ اس کے بعد اس نے اس فقیر کو برابھلا کہا اور چل دیا۔ اس واقعہ کے چند دن بعد ایک دن اس دولت مند آدمی کے گھر کو چاروں طرف سے ڈاکوؤں نے گھیر لیا۔ ڈاکوؤں نے اسے اپنی جگہ پر رہنے کو کہا لیکن وہ مال بچانے کے لیے ان کے ساتھ دست د رازی کرنے لگا اور ڈاکوؤں کے کئی بار منع کرنے کے باوجود جب وہ نہ مانا تو اس پر ایک ڈاکو کو غصہ آیا اور اس نے اس کی دونوں ٹانگوں پر گولیوں کی بارش کر دی۔ جس کی وجہ سے اس کی دونوں ٹانگیں بے کار ہو گئیں۔ اور وہ لاغر،بے بس اور لاچار ہو کر ہر کام کے لیے دوسروں کا محتاج ہو گیا۔ پیارے بچو! غریبوں اور محتاجوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ برا ہوتا ہے۔

شیئر کریں
467
6