مظہر رب الاعلیٰ، منبع جود و سخا
محور و قبلہ من، سید ارض و سما
آپ سے ہے دم میں دم، آپ ہیں روح جہاں
ظلمتوں میں آپ سے ہی چارسو پھیلی ضیاء
آپ کے چہرے سے تاباں ہیں مرے قلب و نظر
آپ کی یادوں سے ملتی ہے تخیل کو جلا
وحشتوں کی دھوپ میں سایہ فگن رحمت تری
زندگی کی راہ میں تو دست گیر و رہنما
میں سوالی امتی بھی اور ترے در کی کنیز
کتنے رشتےہیں مرے تجھ سے اے میرے ناخدا
میرے جتنے عیب ہیں میں ہی سبب، میں ہی وجہ
گر کوئی بھی وصف ہے، تیرا کرم، تیری عطا
تیرے آنے سے گرے بت، ظلم کے بادل چھٹے
ذرہ ذرہ کہہ اٹھا صل علی صد مرحبا

حمیرا سلیمان، گورنمنٹ کمپرى ہنسیوگرلز ہائير سکنڈرى سکول ملتان