نظم و نثر مرغی May 3, 2023May 3, 2023 روشنی میں نے اک مرغی پالی رنگت اس کی کالی کالی دانہ جب اس کو دکھلاؤں کٹ کٹ کرتی دوڑی آئے ٹا نگیں لمبی ،پر پھیلائے دیکھو تو نظروں کو بھائے جب کبھی کوئی کھانا کھائے یہ بھی اس کے پاس منڈلائے صحن میں چلتی پھرتی ہے روز ایک انڈادیتی ہے واجد میاں جو انڈاپائے جھٹ ابال کے اس کو کھا ئے Post Views: 826 شیئر کریں 24