کنارے چلا چل کہ دھارے چلا چل
مگر اپنے بل کے سہارے چلا چل
کہاں تک کسی پر بھروسہ کرے گا
کہا ں تک کسی کے سہارے چلے گا
جو چلنا ہے اپنے سہارے چلاچل
تجھے کام کیا اور کسی رہ گزر سے
تومنزل کو دیکھ آپ اپنی نظر سے
سفر آپ اپنا سنوارے چلا چل
کہاں تک چلے، یہ تیری ہمتّیں ہیں
انہی ہمتّوں میں تیری عظمتیں ہیں
انہی عظمتّوں کے سہارے چلاچل
نیا کوئی رستہ دکھا دوسروں کو
یُونہی ساتھ اپنے ملا دوسروں کو
یُونہی دوسروں کو اُبھارے چلا چل