برکت علی برمانی (کوٹ چھٹہ)
سید الانبیا،حبیبِ خدا،سرورکونین ،خاتم الانبیا،جناب سیدنا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے علم کا حصول ہر مسلمان مرد اور عورت پر لازم قرار دیا ہے۔ آپ ﷺ کے اِس فرمان عالی شان کی روشنی میں علم حاصل کرنا ہمارا دینی فریضہ ہے،گویا مذہبی فریضہ کی ادائیگی اور شان دار مستقبل کے لیے علم حاصل کرنا لازم ہے،لیکن علم کے حصول کےلیے سچا جذبہ اور لگن ضروری ہے کیوں کہ اس کے بغیر ہم نہ عظیم کامیابیوں سے ہم کنار ہو سکتے ہیں اور نہ شان دار مستقبل کے خواب کی تعبیر کر سکتے ہیں، اِس لیے ایک طالب ِ علم جو کہ اپنی زندگی میں اعلیٰ اور شان دار کامیابیوں کا متمنی ہے، اُسے چاہیے کہ اپنے تعلیمی فرائض اور ذمہ داریاں انتہائی تن دہی اور خلوص ِ نیت سے سر انجام دے،تبھی وہ ایک کامیاب طالب علم بن سکتا ہے۔
ایک کامیاب طالب علم وہ ہوتاہے جو ہمیشہ وقت پر سکول جاتا ہے اور کبھی بھی سکول سے ناغہ نہیں کرتا۔ وہ اپنے اساتذہ کے درس انتہائی توجہ اور اثر پذیر ذہن کے ساتھ سنتا ہے، وہ سکول سے واپسی پراپنا ذمیہ کام باقاعدگی سے کرتا ہے، وہ کھیل کود اور غیر ضروری مشاغل میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتا، وہ ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ ضرور لیتا ہے لیکن اپنے کھیل کو کبھی آوارگی کی شکل نہیں دیتا، وہ والدین کا حکم مانتا ہے،بڑوں کا احترام کرتا ہے ،چھوٹوں سے شفقت سے پیش آتا ہےاور اساتذہ کی نصیحتوں پر عمل کرتا ہے۔وہ امتحان میں کامیابی کے لیے ناجائز ذرائع استعمال نہیں کرتا بلکہ اپنی محنت پر بھروسا کرتا ہے۔وہ آگے بڑھنے کے جذبے کے تحت دن رات محنت ِ شاقہ سے کام لیتا ہے۔اُسے نکما بیٹھنا اورآوارہ لڑکوں کے ساتھ پھرنا بالکل اچھا نہیں لگتا۔وہ سست ،کاہل اور کام چور طالب علموں کی صحبت سے دور رہتا ہے کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ اِن کی صحبت اُسے رسوائی اور ذلت کے سوا کچھ نہ دے سکے گی۔
وقت کی پابندی عظیم لوگوں کا شیوہ ہے۔ ایک کامیاب طالب علم بھی وقت کا انتہائی پابند ہوتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کھیل کود اور فضول کاموں میں ضائع کرنے کی بجائے علم جیسی قیمتی دولت کے حصول میں صرف کرتا ہےاور خود کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا، کیوں کہ وہ جانتا ہےکہ کوئی بھی فرد، کوئی بھی قوم اور ملک علم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ وہ ہمیشہ علم کی جستجو میں لگا رہتا ہے۔علم کے خزانے کے موتی جہاں سے بھی ملیں وہ انہیں اپنے دامن میں بھرتا چلا جاتا ہے۔ اُس کی طبیعت کبھی بھی علم سے سیر نہیں ہوتی۔ وہ مطالعہ پاس ہونے کی نیت سے نہیں کرتا بلکہ ایک عظیم انسان بننے کی حیثیت سے کرتا ہے۔ یقیناً علم کی یہی سچی لگن اور بھر پور جستجو اُسے ایک دن ایک عظیم انسان بنا دیتی ہے۔ لہذا مندرجہ بالا خصوصیات ہی ایک طالب علم کو ایک کامیاب طالب علم بنا دیتی ہیں۔ یوں کامیابیاں اُس کے قدم چومتی ہیں اور منزلیں خود بخود اُس کے قدموں میں آجاتی ہیں۔