میں ننھا سا پودا ہوں
ہر پل مرادھیان کرو
تم مت مرا نقصان کرو
بن جاؤں گا جب میں پیڑ
دوں گا آکسیجن کا ڈھیر
جس پر تم سب جیتے ہو
کُھل کر سانس بھی لیتے ہو
آندھیوں کو کم کر دوں گا
تم سب کا دم بھر دوں گا
جی اُٹھیں گے شہر اور گاؤں
ملے گی سب کو ٹھنڈی چھاؤں
بس تُم مرا دھیان کرو
تم مت مرا نقصان کرو
(فیصل امام رضوی)