میر ا دامن امیدوں سے تو بھر دے
اور مرے سب گناہ تو معاف کر دے
اندھیرا چھا رہا ہے چاروں جانب
اجالے میرے آنگن میں تو بھر دے
دعائیں میری بھی ہو جائیں مقبول
رکاوٹ ہے جو اس کو دور کردے
میری قسمت میں بھی لکھ دے تجلی
میرے دل کو بھی مثل طُور کردے
رہی غافل تیری یادوں سے مالک
میر ی کوتاہیوں کو معاف کردے
وسیلہ ہیں میرا آل محمد
انہیں کا واسطہ دل شادکر دے
(ثمینہ اقبال)