فرحانہ کمال (مظفرگڑھ)

اُمید ہی وہ واحد ذریعہ ہے جو انسان کو کامیابی و کامرانی کی طرف گامزن کرتی ہے۔ اچھی اُمید یں اچھی سوچیں،اعلیٰ  خیالات اور تدبر و تفکرات  انسان کے لیے حسین اور خوبصورت راہوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ ہم نے بطور استاد کلیوں کو کھلتے دیکھا ہے ۔ننھی انگلیوں سے قلم کو پکڑتے دیکھا ہے  اور اُن ہاتھوں کو تھامتے ہوئے ہم نے ان کوبہترین راستوں پر گامزن کیا ہے۔ وہ ننھی کلیاں ، کھلتے پھول، جو آج ہمیں کہیں نہ کہیں خدمت خلق کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں  کہ اے استاد محترم!وہ امید جو بچپن میں آپ نےہمیں دی ،وہ تربیت جو ہماری آپ نے کی ، ہمیں آج بھی آپ کی یاد دلاتی ہے ۔میری گزارش ہے کہ ہم سب اساتذہ کرام اچھی امیدیں  لیے اپنے فرائض منصبی کو پورا کرتے چلے جائیں تو کامیابیاں ہمارے قدم چومیں گی۔  منزلیں خود نئی منزل کا پتہ دیتی ہیں۔کامیابی کے لیے شرط صراط مستقیم پر  چلتے رہنا ہے ۔ اگر ہم اساتذہ بچوں کو سیدھا راستہ دکھانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہو گی۔ ہمیشہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت پربھی بھرپور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں معاشرے کو اچھے انسان فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ آج کل معاشرتی بگاڑ کی بنیادی وجہ اخلاقی تربیت کا فقدان ہے۔ امید دلانا طالب علموں کو اچھے مستقبل کی نوید سنانا ، آنے والے دنوں کی خوشیوں کا حسین نظارہ دکھانا استاد کا کام ہے اور ہمیں اس سے غفلت نہیں برتنی چاہیے۔طلبہ ہماری قوم کا مستقبل ہیں۔ ہمیں ان سے  بہت زیادہ توقعات ہیں۔ یہ ہماری امیدوں کا محور ہیں ۔ اس امر کی ضرورت ہے کہ ان کی حفاظت کی جائے۔ ان کے جذبوں کو جوان رکھا جائے اس طرح ہم آنے والے دنوں میں اپنے ملک کے مستقبل کو سنوار سکیں گے۔

شیئر کریں
247
1