آؤ بچو درخت لگائیں
زمیں اپنی سرسبز بنائیں
دھرتی سے ہے جس کو پیار
درخت لگائے وہ لگاتار
درختوں سے تم بے زارنہ ہونا
انہی کے دم سے ہے پھولوں کا ہونا
پھلوں کو شوق سے کھاتے ہو تم
درخت کیوں نہیں لگاتے ہو تم
فضا میں کیسا دھواں ہے چھایا
تم نے درخت جو نہیں ہے لگایا
لگا دو درختوں کا انبار
کریں گے یہ صاف گردوغبار
(اسماء عامر)