تعلیم و تربیت میں اساتذہ کو درپیش مسائل

فوزیہ علی (خانیوال)

بلاشبہ اس وقت جنوبی پنجاب کے تمام سرکاری تعلیمی ادارے طلبا ء و طالبات کی تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سیکرٹری سکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور کے جاری کردہ انقلابی تعلیمی پروجیکٹس نے نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارا ہے بلکہ اساتذہ کرام کو بھی متحرک کیا ہے۔ جس میں روشنی میگزین کا اجراء، سکول ہاکی لیگ، سکولمپکس، بزم ادب اور سٹوڈنٹ کونسل کی تشکیل جیسے اہم اقدامات  شامل ہیں۔ اساتذہ کرام بہترین طریقے سے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا فریضہ بھی سرانجام دے رہے ہیں لیکن اساتذہ کو بہت سے مسائل بھی درپیش ہیں جن کو حل کرنے کے لیے وہ کسی بھی طرح بااختیار نہیں۔ ان مسائل میں چند عادی طلبہ کا دیر سے سکول آنا، بہت زیادہ چھٹیاں کرنا ہے۔ اس بات سے والدین اور طلبہ بھی آگاہ ہیں کہ اساتذہ ان کو ڈانٹنے یا پوچھ گچھ کا اختیار نہیں رکھتے، جس کی وجہ سے اساتذہ کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ زیور تعلیم پروگرام کے تحت دفتر کی کاغذی  کارروائیوں میں بھی اساتذہ کا بہت سا وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ کئی سال پرانے طلبہ کا ڈیٹا  نکالنا بھی اساتذہ کی تعلیمی کارکردگی پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اس کے باوجود سرکاری تعلیمی ادارے محدود وسائل میں رہ کر بہترین نتائج دے رہے ہیں۔ اگر مسائل کم کر دیے جائیں تو اساتذہ تعلیم و تربیت کے میدان میں اپنی صلاحیتیں بہترین طریقے سے منوا سکتے ہیں۔

شیئر کریں
145