آپ سب کو نیا سال مبارک ہو۔

یہاں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ نئے سال کے مبارک ہونے کی دعا ہی دی جا سکتی ہے یا اسے خود بھی مبارک بنایا جا سکتا ہے؟

دعا کرنا تو چلیں اچھی بات ہے، آئیے نئے سال کو مبارک بنانے کے لیے عملی اقدامات بھی کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ آپ کا آنے والا سال گزرنے والے سال سے ہر حوالہ سے بہتر ہونا چاہیے۔ پہلے تو گزشتہ سال پر نظر دوڑائیے۔ کہاں کہاں آپ ناکام رہ گئے؟ کیا کیا غلطیاں سرزد ہوئیں؟ کون سے منصوبے پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکے اور کیوں؟ اگر آپ کاغذ قلم لے کر بیٹھ جائیں اور یہ کام کریں گے تو زیادہ منظم اور فائدہ بخش انداز میں ہو سکے گا۔ اپنی ناکامیوں کی وجوہات کا، اپنی کوتاہیوں کا تعین کیجیے اور سوچیےکہ ان پر کس طور قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس حوالہ سے اگر ضرورت محسوس کریں تو کسی بڑے یا کسی سمجھ دار سے بھی مکالمہ کیا جا سکتا ہے۔ اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں اور ان کے حل کا پوری طرح ادراک ہو جانے کے بعد نئے سال کے حوالے سے اپنے اہداف طے کیجیے۔ طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی مرتب کیجیے، ٹائم لائن طے کیجیے اور پھر دل و جان سے اس پر عمل شروع  کر دیجیے۔ ہاں البتہ ایسا کرتے ہوئے کچھ احتیاطیں ضرور ملحوظ خاطر رکھیے گا۔ ایک تو یہ کہ اہداف قابل حصول ہونے چاہییں، فرضی اور خیالی نہیں۔ دوسرا یہ کہ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کا بھی خیال رکھیے گا۔ آپ نے سن ہی رکھا ہوگا کہ جان ہے تو جہان ہے۔

ہم یہ بھی  بتاتے چلیں کہ  یہ سب کرتے ہوئے آپ کوئی انوکھا کام نہیں کر رہے ہوں گے۔ دنیا میں بہت سی جگہوں پر رواج ہے کہ لوگ اپنے لیے نئے سال کے  اہداف مقرر کرتے ہیں، قراردادیں پاس کرتے ہیں۔

تو جناب، پھر تیار ہیں آپ بھی اب نئے سال کو اپنے لیے مبارک بنانے کے لیے؟

شیئر کریں
129
1