ایک حادثے کی روداد

اقراء نبی (صادق آباد)

ایک دن میں اپنی موٹر  سائیکل پر سکول جا رہی تھی۔ میں ٹریفک قوانین پر عمل کرتے ہوئے نہایت ا حتیاط کے سا تھ موٹر سائیکل چلا رہی تھی کہ اچانک مخالف سمت سے آنے والی ایک  تیز رفتار کار میری موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ تصادم کے  نتیجے میں، مَیں موقٰع پر ہی زمین پر گر کر بے ہوش ہو گئی۔ جب مجھے ہوش  آیا تو میں نے اپنے آپ کو سرکاری ہسپتال کے ایک بستر پر پڑے ہوئے پایا۔ ایک نرس مجھے ڈرپ لگا رہی تھی جبکہ میرے والدین فکرمندی سے مجھے دیکھ رہے تھے۔ بعدازاں مجھےپتہ چلا کہ حادثے کے بعد کار کا ڈرائیور میری جان کی پروا کیے بغیر فرار ہو گیا۔ سکول کی چند طالبات جو سڑک سے گزر رہی تھیں، حادثے کے فوری بعد مجھے ہسپتال لائیں۔ خوش قسمتی سے مجھے زیادہ چوٹ نہیں لگی، مگر میں ایسے لوگوں کی نشا ن دہی ضرور کروں گی جن کی لاپرواہی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی دوسروں کی قیمتی جانوں کو مصیبت میں ڈال دیتی ہے۔ ایک مہذب شہری کے طور پر اگر ہم ٹریفک قوانین کی پابندی کریں تو کبھی بھی ایسے حادثے رونما نہ ہوں۔

شیئر کریں
728
17