ظفر حسین (ملتان)
لگی نفرت کی بجھائے کون
راہ الفت کی دکھائے کون
ایک ہی درد کے سب ہیں روگی
پھر درد یہاں کسی کےبٹائے کون
جب انس نہیں رہا ہمیں کسی سے
پھر ہمارے خوابوں میں آئے کون
تفرتوںمیں پھنسی ہے کشتیِ الفت
پھر اسے ڈوبنے سے بچائے کون
جب مخلص نہ ہوں ہمارے رہبر
پھر یہاں اپنی منزل پائے کون
ہے ظفرؔ بھی منزلِ حق کا مسافر
راہِ منزل پھر یہاں دکھائے کون