ماحولیاتی مسائل اور شجرکاری

ام ایمن (ڈیرہ غازی خان)

پیارے بچو! انسانی زندگی کی ابتداء میں انسانی وسائل اور ضروریات محدود تھیں، لیکن جیسے جیسے انسان ترقی کرتا گیا۔اس کی ضروریات میں اضافہ ہوتا گیا۔ اپنی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انسانوں نے قدرتی وسائل کا بہت زیادہ استعمال کیا۔ اس بے دریغ استعمال سے نہ صرف وسائل تیزی سے کم ہونا شروع ہوئے  بلکہ ان کے استعمال سے ماحول بھی متاثر ہوا۔ ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہمیں کئی ماحولیاتی مسائل کا سامنا  ہے ۔  ان میں  سب سے اہم جنگلات کا  کٹاؤ  ہے۔ یہ صورت حال نہ صرف ہماری معیشت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ ہمارے ماحول کو بھی بری طرح نقصان پہنچا رہی ہے ۔ جنگلات کرہ ارض پر آکسیجن مہیا کرنے کا واحد ذ ریعہ ہیں ۔ ان کے بے دریغ کٹائی سے آ کسیجن میں کمی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ فضا میں مضر گیسوں مثلا کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں کافی اضافہ ہو رہا ہےجس سے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موسمی تبدیلیاں جیسا کہ بارشوں میں کمی یا زیادتی ، سیلاب کا آنا اور بارشوں کے وقت میں تبدیلی جیسے   عناصر وقوع پذیر  ہوتے ہیں۔ جنگلات کے بے جا کٹاؤ سے جنگلی حیات اور ان کے تحفظ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جنگلات کو کاٹنے سے جنگلی حیات کو دوسرے علاقوں کی طرف ہجرت کرنی پڑتی ہے۔ درخت نہ صرف جانوروں اور پرندوں کا اہم مسکن ہیں بلکہ  یہ سیلاب اور طوفانوں کے اثرات کو بھی کم کرتے ہیں۔ انسان نے رہائش، ایندھن اور سڑکیں بنانے کے لیے درختوں کو کاٹنا شروع کر دیا ہے۔ درختوں کے تحفظ کے لیے موجود قوانین کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہےاور ریاست اور کمیونٹی کے تعاون سے نباتات کو مستقبل میں محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ پیارے بچو! یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ماحولیات کی بہتری اور موسمی تبدیلیوں پر قابو پانے  کے لیے  اپنے کلاس فیلوز،  اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو شجرکاری کی اہمیت سے آگاہ کریں۔

شیئر کریں
1596
12