کٹ کٹ کرتی آئی مرغی
اپنی فوج کو لائی مرغی
فوج میں اس کے بچے سارے
ننھے مُنے پیارے پیارے
ماں کو اپنی جانتے ہیں وہ
بولی بھی پہچانتے ہیں وہ
اڑتی اڑتی چیل جو آئی
دیکھتے ہی مرغی چلائی
چیخ کو سُن کر بچے بھاگے
کچھ پیچھے کچھ ماں کے آگے
ماں نے اپنے پر پھیلائے
بچے اُن کے نیچے آئے
بچوں کو چھاتی سے لگایا
ان کواپنے پروں میں چھپایا
دانہ دُنکا جو کچھ پایا
آپ نہ کھایا ان کو کھلایا
(شعیب سعید شوبی)