جو محمدﷺ کے زیرِ قدم ہو گیا
ذرہ خاک وہ محترم ہو گیا
سب مداوائے رنج و الم ہو گیا
پھر تصور میں بابِ حرم ہو گیا
آسرا مل گیا آپﷺ کی ذات کا
یوں زمانے میں قائم بھرم ہو گیا
دل میں عشقِ نبیﷺ سے اجالا ہوا
دوسرا اس جنم میں جنم ہو گیا
انﷺ کے در پر کھڑا میں تو خاموش تھا
درد پلکوں پر آ کر رقم ہو گیا
(نوید صدیقی)