لکڑہارا اور بھکاری

نجیب اللہ (وہاڑی)

کسی جنگل میں لکڑہارا اور اس کا شاگرد لکڑیاں کاٹ کر اپنا گزر بسر کیا کرتے تھے ۔ دونوں دن بھر محنت کرتے اور اچھا منافع کما لیتے تھے اور ان کی زندگی بھی  اچھی گزر رہی تھی ۔ کچھ دن بعد انہوں نے ایک بھکاری دیکھا جو روز گاؤں آتا اور صدا لگاتا : اللہ کے نام پر دے دو ، اللہ کے نام پر دے دو۔ ایک دن لکڑہارے نے بھکاری سے پوچھا تم اچھے بھلے ہو ،تمہارے ہاتھ پاؤں بھی ٹھیک ہیں پھر خود محنت کر کے کیوں نہیں کھاتے تو بھکاری نے کہااللہ نے روزی کا وعدہ کیا ہے جو مجھے مل رہی ہے پھر میں کیوں محنت کروں ۔ یہ بات سن کر لکڑ ہارا دوسرےدن کام پر نہ آیا ۔ جب شاگرد اسے بلانے گیا تو لکڑہارا کہنے لگا اللہ نے روزی کا وعدہ کیا ہے پھر میں کیوں محنت کروں۔ لکڑہارے کا شاگرد محنت کرتا رہا اور اس میں سے کچھ اپنے استاد کو بھی دیتا۔ جب لکڑہارے کا شاگرد اس کو اپنی محنت کی کمائی دینے جاتا تو لکڑ ہارا کہتا کہ دیکھو رب روزی دیتا ہے ۔ شاگرد محنت کرتا رہا اور ایک دن اس نے اپنے لیے بہت خوب صورت گھر بنا لیا ۔ اس نے استا دکو اپنے گھر کھانے کی دعوت دی۔  جب لکڑ ہارا اپنے شاگرد کے گھر آیا تو گھر دیکھ کر پریشان ہو گیا اور  کہا یہ گھر کیسے بنایا تو  شاگرد نے کہا یہ سب آپ کے ہنر اور اپنی محنت سے بنایا۔ آپ کام چھوڑ کر بیٹھ گئے اور میں کام کرتا رہا اور کام سے مجھے بہت کچھ حاصل ہوا۔ تب لکڑ ہارا بہت غم زدہ ہوا کہ کاش میں اس بھکاری کی بات پر توجہ نہ دیتا ۔

شیئر کریں
1074
6