محمد رمضان (مظفر گڑھ)
ویسے تو اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر بہت سے جانور پیدا کیے ہیں لیکن مجھے گائے سب سے زیادہ پسند ہے۔ اس لیے میں نے ابو جان سے کہا کہ ہمارے گھر میں ایک گائے ہونی چاہیے۔ میرے ابو جوایک کسان ہیں، بھیڑ ،بکریاں پالتے ہیں، میری خواہش پر ایک خوب صورت گائے لے آئے۔ پورا محلہ ہمیں گائے کی مبارک باد دینے آیا۔ گائے کا رنگ سرخ اور سفید ہے، جس کے لمبے لمبے دو سینگ بھی ہیں۔ ہم نے گائے کے گلے میں ایک گھنٹی اور پیروں میں گھنگرو باندھ دیے ہیں، جب وہ چلتی ہے تو ٹن ٹن اور چھن چھن کی آواز آتی ہے۔ گائے کا بچھڑا بھی اس کے ساتھ آیا تھا جو بہت ہی معصوم اور پیارا ہے۔ میرے ابو گائے کے لیے چارا لاتے ہیں اور اس کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ہماری گائے ہر روز دودھ دیتی ہے جس سے ہم چائے بناتے ہیں ، امی جان اس دودھ سے دہی، مکھن اور لسی بھی بناتی ہیں جسے ہم استعمال کرتے ہیں اور ہمسایوں کو بھی دیتے ہیں۔ ہمیں اپنی گائے سے بہت پیار ہے۔ ایک دن ہماری گائے بیمار ہو گئی تو ہم سب گھر والے پریشان ہو گئے ۔ امی جان نے گائے کی نظر اُتاری، ابو جان اسی وقت جانوروں کے ہسپتال گئے اور جانوروں کے ڈاکٹر کو ساتھ لے آئے ۔ جس نے ہماری گائے کامعائنہ کِیا اور بتایا کہ گائے کو سردی لگ گئی ہے ۔ ڈاکٹر نے کچھ دوائیں دیں اور کہا کہ گائے کو سردی سے بچائیں۔ تین دن تک ڈاکٹر روزانہ ہماری گائے کا معائنہ کرنے آتا رہا اور ہم نے بھی گائے کا خوب خیال رکھا۔ اللہ کے فضل سے تین دن بعد ہماری گائے بالکل تن درست ہو گئی اور ہم سب نے خدا کا شکر ادا کیا۔