مل جل کر کام کرنے میں برکت ہے

محمد عمیر (لودھراں)

رسول اکرم ﷺ اور ان کے اصحاب اپنی سواریوں سے نیچے اترے اور سب نے سامان ِ سفر کھول دیا۔اس کے بعد سب لوگوں نے آپس میں فیصلہ کیا کہ گو سفند کو ذبح کر کے اس کا گوشت تیار کیا جائے۔ ایک صحابی نے کہا کہ گو سفند کا سر کاٹنا میرے ذمہ ٹھہرا۔ دوسرے نے کہا  اس کی کھال اتارنا  میرے حصے۔ تیسرے نے کہا کہ گوشت پکانا میری ذمہ داری قرار پائی۔ اس موقع پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ گوشت پکانے کے لئے جنگل سے لکڑیا ں جمع کرنا میرے ذمہ رہا۔  سبھی اصحاب یک زبان  ہو کر کہہ  اٹھے:  یا رسول اللہ ﷺ! ہم لوگوں کی موجودگی میں آپ ﷺ کو  زحمت اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں، آپ ﷺ آرام فرمایئے، ہم لوگ بڑی آسانی اور فخر کے ساتھ  یہ کام بخیرو خوبی انجام دے لیں گے۔ رسول مقبول ﷺ نے جواب دیا : مجھے معلوم ہے کہ تم لوگ یہ سب کام بڑی آسانی سے کر لو گے  لیکن خداوند عالم اپنے اس بندے کو قطعی دوست نہیں رکھتا جو دوستوں کے درمیان اپنے آپ کو افضل اور دوسروں کے مقابلے میں خود کو صاحب امتیاز اور بہتر تصور کرتا ہے۔ یہ کہہ کر رسول اکرم ﷺ جنگل کی طرف تشریف لے گئے اور تھوڑی دیر بعد لکڑیاں اور گھاس پھونس لے کر واپس آ گئے۔

شیئر کریں
292
1