کشف حسن (ملتان)
پیارے بچو! تندرستی دو لفظوں تن اور درستی سے مل کر بنا ہے۔ تن کے معنی ہیں جسم اور درستی کے معنی ہیں صحیح اور درست حالت میں ہونا۔ لہذا تندرستی کا مطلب ہوا، جسم کا صحیح اور درست حالت میں ہونا۔ تندرستی ایک بیش بہا نعمت ہے۔ .جسے یہ نعمت حاصل ہو اسے گویا دین و دنیا کی ہر راحت و فرحت حاصل ہے۔ مطمئن زندگی اور درازی عمر کا راز اسی میں پوشیدہ ہے۔ صحت و تندرستی انعام خداوندی ہے۔ ایک طالب علم کے لیے صحت و تندرستی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ بعض ذہین طلبہ کسی دائمی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے صحیح طور پر محنت نہیں کر سکتےاور نتیجے کے طور پر ان کی تعلیم ادھوری رہ جاتی ہے۔ اس کے مقابلے میں بعض کم ذہین طالبہ اچھی صحت رکھنے کی وجہ سے سخت محنت کرتے ہیں۔ صحت اور تندرستی کی صحیح قدر و قیمت کا اندازہ تب ہوتا ہے جب انسان کسی مرض میں مبتلا ہو جائے۔مسلسل بیمار رہنے والا شخص نہ صرف دوسرے لوگوں سے بے زار ہوجاتا ہے بلکہ اپنی ذات سے بھی بے زاررہتا ہے۔ اسے دنیا کی کوئی نعمت نہیں بھا تی۔ اس کی زندگی اس کے لیے وبال بن جاتی ہے۔ مسلسل بستر پر رہنے کی وجہ سے اس کا مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے۔ بعض لوگ تو مستقل بیمار رہنے کی وجہ سے زندگی سے اس قدر اکتا جاتے ہیں کہ خود اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر بیٹھتے ہیں۔ کیوں کہ وہ محتاجی اور بے چارگی کی زندگی نہیں گزارنا چاہتے۔ ایسے حالات میں اپنے بھی پرائے بن جاتے ہیں۔ پیارے بچو! ہمیں بھی صبح سویرے اٹھ کر ورزش کرنی چاہیے۔ ہمیں اپنے دانت صاف کرنے چاہییں۔ صاف ستھرے کپڑے پہننے چاہییں اور صفائی کا خیال رکھنا چاہیے۔ ان چیزوں پر عمل کرکے ہم خود کو تندرست رکھ سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے اخلاق کو بہتر رکھنا چاہیے۔