ثانیہ بلال (ڈیرہ غازی خان)
مجلس سے مراد ایسی جگہ ہے جہاں کچھ لوگ جمع ہو کر باہم گفتگو کریں۔ مجلس میں اس طرح بیٹھنا چاہیے کہ ہماری وجہ سے کسی کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ ہمارا دین اسلام چونکہ زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے اس لیے آداب مجلس کے حوالے سے بھی ہمیں تعلیم دیتا ہے جس پر عمل کر کے ہم معاشرے میں معزز شہری بن سکتے ہیں۔
جب کوئی شخص مجلس میں جائے تو سلام کر ے۔
جہاں جگہ ملے، بیٹھ جائے۔
لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر آگے نہیں جانا چاہیے۔
مجلس میں بیٹھ کر سرگوشی کرنا بھی آداب کے خلاف ہے۔
مجلس میں سے کسی کو اٹھا کر اس کی جگہ بیٹھنا اچھا طریقہ نہیں، اس سے تکبر کا اظہار ہوتا ہے۔
اگر مجلس میں کوئی بات کہنی ہو تو صدرِ مجلس کی اجازت سے کہنی چاہیے۔
مجلس میں گفتگو کے درمیان کسی کی بات نہیں کاٹنی چاہیے، اگر بات کرنا ضروری ہو تو بات جاری رکھنے والے شخص سے اجازت لے کر بات کرنی چاہیے۔
ایک وقت میں ایک ہی شخص کو بات کرنی چاہیے، اگر بہت سے لوگ اکٹھے بولنے لگیں گے تو مجلس کا سکون، شور شرابے میں بدل جائےگا۔
دورانِ مجلس جو گفتگو ہو رہی ہو اس میں شریک ہو جائیں، جب رسول اکرم ﷺ کسی مجلس میں تشریف لے جاتے تو وہاں جو بھی گفتگو ہو رہی ہوتی آپ ﷺ اس میں شریک ہو جاتے۔
مجلس میں نمایاں جگہ پر بیٹھنے کی کوشش کرنا اچھا رویہ نہیں ہے تاہم اگر اہل مجلس اصرار کریں تو ان کی بات مان کر نمایاں جگہ پر بیٹھنا چاہیے۔
اللہ پاک کا ذکر اور آخرت کی یاد ہر مجلس کا لازمی جزو ہے۔
اہل ایمان کی ہر مجلس ایسی ہونی چاہیے جو اسلامی فکرکو ظاہر کرنے والی ہو۔
مجلس اللہ پاک کے ذکر کے بغیر ختم نہ ہو ورنہ وہ مجلس قیامت کے دن حسرت اور افسوس کا ذریعہ بنے گی۔
پیارے بچو! ہمیں چاہیے کہ ہم کسی بھی مجلس میں شامل ہوتے وقت آدابِ مجلس کا خیال رکھیں تاکہ دوسرے حاضرین کو ہماری طرف سے کسی شکایت کا موقع نہ ملے۔