میں دس روپے کا نوٹ ہوں

مریم مہربان (مظفرگڑھ)

میں دس روپےکا نوٹ ہوں۔ آج میں کوڑاکرکٹ میں پڑاہوں ، لیکن  میرا ماضی ایسانہ تھا۔ مجھے اپنی پیدائش کے بارے میں  کچھ علم نہیں ۔ میں نے جب  ہوش سنبھالاتوخود کوبنک میں پایا۔میں تو اپنے حسن میں مگن رہتا تھا ،جو بھی مجھے دیکھتا اس کی آنکھیں چندھیا جاتیں ۔ایک روز ایک خاتون بنک میں آئی۔ وہ کسی امیر گھرانے کی لگتی تھی ۔اس نے پانچ ہزار دس روپے کا چیک کیش کروایا ۔میں پانچ ہزار کے ساتھ واحد دس روپے کا نوٹ تھا ۔اس نے مجھے اپنے بیگ میں ڈالا ۔میں نئے ماحول میں بہت خوش ہوا لیکن میری یہ خوشی عارضی ثابت ہوئی،کیوں کہ اس نے دو دن بعد مجھے ایک بھکارن کے حوالے کر دیا۔اس وقت میں بہت رویا ۔پھر بھکا رن نے اپنی بیٹی کی فرما ئش پر مجھے اس کے حوالے کر دیا ،جو  پہلے تو کچھ دیر میرے ساتھ کھیلتی رہی ،پھر اپنے میلے کچیلے ہاتھوں میں مسلنے لگی۔اس کی اس حرکت  سے میری خوبصورتی میں کمی آگئی ۔ پھر اس نے مونگ پھلی کھا نے کے لیے مجھےریڑھی والے کے حوالے کردیا ۔ریڑھی والے نے مجھے ایک تاریک ڈبے میں ڈال دیا ۔جس کی وجہ سے میری چمک  اور آب و تاب ماند پڑگئی ۔ایک دن جب ریڑھی والا  ڈبے سے تمام روپے نکال کر گن رہاتھا تو اسی دوران  میں اس کے ہاتھ سے گر گیا اور تب سے میں ایک گردوغبار کے ڈھیر پر پڑا ہوں ۔

شیئر کریں
6
0