مہ طلعت (ملتان)
قوموں کى پہچان ان کى تہذيب و تمدن ، ثقافت اور اقدار سے ہوتى ہے۔ دراصل کسى قوم کا کلچر يا ثقافت آباؤ اجداد کى سوچ، غوروفکر، تحقیق، انسانى شعور اور ان تمام کو يکجا کرنے کے بعد ہى معاشرے میں رواج پاتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ نسل نو میں شعور و آگہى اور بيدارى پيدا کرتا ہے۔ تغيرات سے اپنے آپ کو روشن کرتا چلا جاتا ہے۔ ہر ذى شعور انسان کو اپنى تہذيب سے، تمدن سے محبت ہوتى ہے اور اس میں ڈھل کر سکون محسوس کرتا ہے۔ قوم کى تہذيب و تمدن کى منتقلى میں خاندان کے بزرگ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جو اپنے ادوار کے معاشرتى، سماجى، معاشى مسائل اور رسم و رواج کے حساب سے زندگى کے تمام رموز کو ديکھتے ہیں اور اپنے مشاہدات اور تجربات کى روشنى میں سینہ نہ سینہ منتقل کرتے جاتے ہیں۔
تمدن ماں کے نرم و ملائم آنچل کى طرح ہے جس کى مخملى چھاؤں سے زندگياں مسرور ہوتى چلى جاتى ہیں۔ ان قوموں کى پہچان اس وقت معدوم ہو جاتى ہے جب ان کى ثقافت کا سفر رک جاتا ہے اور آہستہ آہستہ وہ اپنى تہذیبی روايات بھولتے جاتے ہیں اور ايک وقت ايسا بھى آتا ہے کہ وہ اپنى شناخت کھو بیٹھتے ہیں۔ ہمارے لیے ثقافت کى اہميت يوں بھى اہم ہے کہ قيام پاکستان کا ايک سبب تہذيب و ثقافت کا تجفظ کرنا بھى تھا کیوں کہ اسلامى تہذيب و ثقافت، رسم و رواج ہندؤوں سے مختلف تھے۔
قيام پاکستان کے 75 سالوں ميں پہلى بار پنجاب بھر میں کلچر ڈے منايا جارہا ہے اور يہ صوبہ پنجاب کے باسيوں کے لیے موجودہ حکومت کا ايک بہت بڑا تحفہ ہے کيونکہ نئى نسل بہت سارى تہذيبى روايات بھولتى جارہى ہے۔ 14 مارچ پنجابى مہینے چیتر کا پہلا دن اور ديسى سال کا آغاز ہے۔ چيتر بہار کى علامت ہے اس لیے اس کو منانا گويا موسم بہار کو خوش آمديد کہنا ہے۔ ہم يہ بھى اميد کرتے ہیں کہ جس طرح پنجاب میں تمام صوبوں کا کلچر ڈے منایا جا رہا ہے، اسى طرح باقى صوبے بھى پنجاب کلچر ڈے منائيں تاکہ تمام صوبوں کو ايک دوسرے کى ثقافت اور رسم و رواج کو سمجھنے کا موقع ملے اور ہم ايک دوسرے کى ثقافت کا احترام کرنا سيکھ سکیں۔ اس اقدام سے قومى يکجہتى کا اظہار ہو گا، معاشرے سے عدم برداشت کا خاتمہ ہوگا، صوبائى تعصبات کا خاتمہ ہو گا اور شجر انسانيت پر محبت، روادارى، عدل و مساوات اور اخوت و بھائى چارے کے گل کھليں گے جس سے پورا معاشرہ امن و امان کا گہوارہ بن کر جديد تہذيبى ترقى کى روشن راہوں پر گامزن ہو گا۔ آئيے عہد کريں کہ ہم کلچر ڈے سے کلچرڈ (مہذب) انسان بننے کى طرف سفر کا آغاز کريں گے اور ملک کو قومى يکجہتى کا دريچہ بنائیں گے۔