ڈاکٹر احسان قادر (مظفر گڑھ)
ربیع الاول کا مہینہ اس لیے افضل ہے کہ اس میں سرور کائنات، فخر موجودات حضرت محمدﷺ اس دنیا میں تشریف لائے۔ ربیع الاول کی مبارک ساعتیں ہمیں سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہونے کا پیغام دیتی ہیں۔ اگر آسمان کی ہر کہکشاں، کہکشاں کے ہر ستارے، ستارے کی ہر لو، سمندر کی ہر موج، دریا کی ہر لہر، طوفان کے ہردھارے، بادل کے ہر ٹکڑے، بارش کے ہر قطرے، جنگل کے ہر شجر، شجر کی ہر ٹہنی، ٹہنی کےہر پتے، پتے کے ہر ریشے، پھولوں کی ہر پنکھڑی، صحرا کے ہر ذرے اور ہوا کے ہر جھونکے کے منہ میں زبان رکھ کر اسے مدحت آقائے دوجہاں ﷺ پرمامور کر دیا جائے۔ اور وہ صبح ازل سے شام ابد تک یہ فرض ادا کرتے رہیں تو بھی آپﷺ کی حیات پاک کے کسی پہلو کا اجمالی سا احاطہ کرنے سے بھی قاصر رہیں گے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم آپﷺ کے بتائے ہوئے طریقہ کار کے مطابق زندگی بسر کریں۔ غریبوں کی مدد کریں، بھوکوں کو کھانا کھلائیں، نادار کی مفلسی دور کریں تاکہ ہم اللہ اور اس کے پیارے رسول ﷺکی خوشنودی حاصل کر سکیں۔ برقی قمقوں سے دیواریں روشن کرنے والوں کو آفتاب فاران کی کرنوں سے دل کی بستی کو اجالنے کا اہتمام بھی کرنا چاہیے۔