عائشہ  رحمان  (ملتان)

میرا نام عائشہ رحمان ہے۔ میں سال اول کی طالبہ ہوں۔ روشنی میگزین کے توسط سے  اپنے خواب اور اپنی زندگی کی خوب صورت یادوں کو اس تحریر کی شکل میں آپ کے ساتھ شیئرز کر رہی ہوں۔  مجھے  بچپن سے ہی کھیلوں سے خاص دلچسپی رہی ہےخاص طور پر کرکٹ سے،اور میر ا یہ خواب ہی تھا کہ میں ملک کی نام ور کھلاڑی بن کر اپنے ملک اور اپنے والدین کا نام روشن کروں۔  میرے کرکٹ کے شوق کو میرے والدین نے بہت حد تک پورا کیا، خاص طور پر میرے والد شاہد عزیز ڈوگر  نے، جوکہ خود اپنے زمانے میں اعلیٰ پائے  کے کرکٹر رہ چکے ہیں۔ وہ اپنےزمانے میں اپنی ٹیم  ینگسٹر کرکٹ کلب کے کپتان بھی رہ چکے ہیں۔ میرے اس شوق کی تکمیل کے لیے میرے والدین نے میرا داخلہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نیو سنٹرل جیل میں کروادیا۔ سکول کے وسیع و عریض کھیل کے میدان اور محنتی سٹاف کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ سکول کے سٹاف اور ہیڈ مسٹریس بشریٰ صاحبہ نے میرے اس شوق کی تکمیل میں میرا بہت ساتھ دیا۔ خاص طور پر اپنی دوبہت ہی قابل عزت اساتذہ کا ذکر کرنا چاہوں گی، جن کی مکمل حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی بولت مجھے آگے بڑھنے کا موقع ملا۔ مسز زبیدہ شمشاد صاحبہ اور مِس طاہرہ سلطانہ  صاحبہ جو کہ سکول کے کھیلوں کی انچارج تھیں۔ان کی بدولت میری پڑھائی اورکھیل دونوں میں مجھے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ ان اساتذہ کی رہنمائی میں کرکٹ  کے علاوہ سکول میں کھیلے جانے والے تمام میچز میں بھر پور شرکت کا موقع ملا اور تقریباً ہر میچ میں مجھے نمایاں کامیابی ملی۔ میں نے ریس، سائیکل ریس، والی بال، فٹ بال،ٹینس، جیولن تھرو جیسے سبھی کھیلوں میں حصہ لے کر سکول کے لیے ٹرافیاں، اسناد اور میڈل جیت کر کے سکول کا نام روشن کیا۔

کھیل کے شعبے میں اگر ایک نظر میر ی کامیابیوں پر ڈالی جائے  تو معلوم ہو گا کہ میں نے سال دو ہزار پندرہ۔ سولہ میں جماعت ششم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے تحت ہونے والی سائیکل ریس میں پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار سولہ – سترہ میں جماعت ہفتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے تحت ہونے والی بال کے میچ میں اعلیٰ پوزیشن میرے حصے میں آئی۔ سال دو ہزار سولہ۔ سترہ میں جماعت ہفتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے زیرِ انتظام ہونے والے دوسری سائیکل ریس میں اعلیٰ پوزیش اپنے نام کی۔ سال دو ہزار سترہ۔ اٹھارہ میں جماعت ہشتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری  ایجوکیشن کے زیرِ انتظام سو میٹر کی ریلے ریس میں پورے ضلع ملتان میں اول پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار سترہ۔ اٹھارہ میں جماعت ہشتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے زیرِ انتظام ہونے والے ہینڈ بال کے میچ میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کی۔ سال دوہزار سترہ۔ اٹھارہ میں انٹر ڈسٹرکٹ اور ڈسٹرکٹ سکولز کی سطح پر ہونے والے ٹورنامنٹ میں ہینڈ بال میں اول پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار سترہ۔ اٹھارہ میں جماعت ہشتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے زیرِ انتظام ٹینس بال کے میچ میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار  سترہ۔ اٹھارہ میں جماعت ہشتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے تحت ہونے والے والی بال کے میچ میں اول پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار  سترہ۔ اٹھارہ میں جماعت ہشتم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے تحت ہونے والے فٹ بال میچ میں پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار اٹھارہ۔ انیس میں جماعت نہم میں ہونے والی سائیکل ریس میں پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار اٹھارہ۔ انیس میں جماعت نہم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے تحت ہونے والی سو میٹر کی ریلے ریس میں پوزیشن حاصل کی۔ سال دو ہزار اٹھارہ۔ انیس میں جماعت نہم میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے زیر ِ انتظام جیولن تھرو کے مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ سن دو ہزار انیس میں پاکستان کرکٹ بورڈکی کرکٹ اکیڈمی میں پندرہ روزہ کیمپ لینے کا اعزاز بھی حاصل کیا اور اعلیٰ کارکردگی دکھانے پر میڈل اور سرٹیفیکٹ بھی حاصل کیا۔ اگست دو ہزار بیس میں پاکستان سپورٹس فیڈریشن کی طرف  سے سیکرٹری آف میڈیا سپورٹس کا عہدہ بھی ملا۔

اب میں گورنمنٹ ویمن یونیورسٹی کی طر ف سے انٹر کالجز اور انٹر یونیورسٹیز  کے مابین مقابلوں میں کرکٹ کے میچ میں بھرپور  حصہ لے رہی ہوں تاکہ اپنےخواب کی تکمیل کر سکوں اور مجھے اُمید ہے کہ میں اپنے اساتذہ اور والدین کی دُعاوں سے یہ خواب ضرور پورا کروں گی۔

شیئر کریں
890
9