محمد ریحان (لیہ)

دوستو! مجھے آپ سے شکایت ہے اور ناراضی بھی ہے کہ آپ نے تو میرا مطالعہ کرنا بالکل ہی  چھو ڑ دیا ہے۔ ویسے مجھے انسانوں سے یہ امید نہیں تھی کیونکہ انسان تو صدیوں سے میری باتوں پر عمل کر کے اپنی زندگی سنوارتے آئے ہیں۔ اب نجانے کون سی ایسی چیزیں دنیا میں آگئی ہیں جو آپ کو مجھ سے دور کر رہی ہیں۔ مجھے قلمی ذرائع سے خبر ملی ہے کہ دنیا میں کمپیوٹر اور موبائل نے میری جگہ لے لی ہےاور انسان اس کے سحر میں جکڑ کر رہ گئے ہیں۔ آخر مجھے یہ تو بتائیں ان میں ایسا کیا ہے جو آپ لوگ ان کے چکروں میں مجھے نہیں اٹھاتے۔

کسی دانا کا قول آپ لوگوں نے سنا ہوگا کہ کتاب انسان کی بہترین دوست ہے مگر آپ لوگوں نے تو میرے ساتھ برا سلوک کیا ہوا ہے۔ آپ نے چھوٹے بچوں کے ہاتھوں میں کتاب  کی بجائے موبائل فون تھما دیا ہےاور بعد میں آپ کہتے ہیں کہ ہمارے بچے علم سے محروم ہو رہے ہیں۔ آپ لوگ برا تو نہیں منائیں گے لیکن میں یہ بات ضرور کہوں گی کہ مجھے جو عزت دینی چاہیے تھی وہ نہیں ملی بلکہ آپ نے تو مجھے کچرے میں پھینکنا شروع کر دیا ہے۔ انسان آہستہ آہستہ میرا وجود ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے مگر میں بخوبی جانتی ہوں کہ میں کبھی ناپائید نہیں ہو سکتی کیونکہ میرے بغیر آپ کا وجود ادھورا اور نا مکمل ہے۔ آپ خود سوچیں کہ علم کے بغیر کوئی چیز ممکن ہے؟ نہیں نا؟ تو پھر مجھ سے اتنی دوری کیوں؟

اگر آپ کا اچھا دوست آپ سے ناراض ہو جائے تو یقینا آپ پریشان ہو جاتے ہیں ۔میں بھی آپ سے ناراض ہوں اور شکایت کر رہی ہوں کہ  آپ نے میرا مطالعہ کرنا کیوں چھوڑ دیا ہے؟ میں آپ کی اپنی ہوں اس لیے شکایت کر رہی ہوں۔ وہ کہتے ہیں نا کہ شکایت بھی اپنوں سے کی جاتی ہے۔

شیئر کریں
657