نیئر سحر (لیہ)
میں ایک سکول کا سرسبز وشاداب میدان ہوں۔ آج سے تقریباً دس سال قبل میں وجود میں آیا۔ پہلے مجھے لیولر سے ہموار کیا گیا پھر مجھ پر خوب صورت گھاس بچھائی گئی۔ میں بہت خوش تھا کہ میری طرف بھی کسی نے توجہ دی ہے۔ مجھے میری خوراک پانی اور مالیوں کی نگہداشت کی صورت میں مل رہی تھی، چنانچہ میں تیزی سے سرسبز ہونا شروع ہو گیا۔ جب میں تھوڑا ہرا بھرا ہوا تو سکول کے بچوں نے مجھ پر بیٹھنا شروع کر دیا۔ تب مجھ پر لگائی گئی گھاس مرجھانے لگی۔ بچوں نے راستہ مختصر کرنے کے لیے میرے درمیانی حصے سے راستہ بنا لیا لیکن پھر میری قسمت جاگ اٹھی۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب نے کھیلوں کے فروغ کے لیے گراؤنڈز کی بحالی اور ان کی بہتری کے احکامات جاری کیے تو میری دیکھ بھال ہونا شروع ہو گئی۔ مجھے مزید خوب صورت اور سرسبز و شاداب رکھنے کے اقدامات شروع ہو گئے۔ سکول انتظامیہ نے طلبہ کو ہدایت کی کہ کھیل کے میدانوں کے بیچوں بیچ راستہ نہ بنایا جائے۔ ’سبز یا سرمئی‘ کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے میرے چہار اطراف سیمنٹ اور ٹف ٹائل سے فٹ پاتھ بنا دیے گئے۔ فٹ پاتھ بنانے کا یہ فائدہ ہوا کہ میرا سبز خو ب صورت لباس ہری بھری گھاس کی صورت میں نمودار ہوا۔ اللہ تعالی کی کرم نوازی سے اب میں بہت خوش ہوں اور ان سب کا بھی شکر گزار ہوں جن کی محنت نے مجھے نئی زندگی سے نوازا۔