دعا فاطمہ (لیہ)

سارہ گھر آئی اور جلدی جلدی رزلٹ کارڈ بستر کی چادر کے نیچے چھپا دیا۔ دراصل آج اس کی تیسری جماعت کا نتیجہ تھا لیکن وہ فیل ہو گئی تھی۔ اتفاق سے امی بھی اس وقت بازار گئی ہوئی تھیں ۔ صرف دادا ابو گھر پر تھے وہ بھی سو رہے تھے۔ سارہ نے جلدی جلدی کھانا کھایا اور اپنی سہیلیوں کی طرف چلی گئی ۔ اس کے جانے کے بعد امی بھی گھر آ گئیں ۔ جب امی نے سارہ کے جوتے اور بستہ دیکھا تو مطمئن ہو گئیں کہ وہ گھر آ گئی ہے۔ اور اپنی دوستوں کی طرف گئی ہے ۔ وہ جلدی جلدی بستر کی چادریں بدلنے لگیں ۔ کیونکہ دھوبی دس منٹ بعد آنے والا تھا ۔ جب انہوں نے سارہ کے بستر کی چادر ہٹائی تو ان کی نظر رزلٹ کارڈ پر پڑی ۔ وہ بہت پریشان ہوئیں ۔ انہوں نے رزلٹ کارڈ وہیں پر رکھ دیا اور چادر بدل دی ۔ امی نے سوچا مجھے اپنی بیٹی پر اعتماد ہے وہ ضرور مجھے اپنا نتیجہ بتائے گی ۔ میرا انتظار کر رہی ہو گی لیکن جب وہ گھر آئی تو اس نے اپنے رزلٹ کا ذکر تک نہ کیا۔ امی نے خود ہی بات شروع کی ۔ بیٹی آج تمہارا نتیجہ تھا کیسا رہا ؟ امی وہ بہترین رہا میں نے ٹاپ کیا ہے الحمدللہ ۔ امی نے حیرت  سے اسے دیکھا اور کہا واہ کیا بات ہے آج تو میں بریانی پکاؤں گی اس خوشی میں کہ میری بیٹی نے ٹاپ کیا ہے ۔ جی ضرور، میں بھی اپنے رب کی بہت شکر گزار ہوں جس رب نے مجھے یہ رتبہ دیا۔ سارہ نے  کہا۔ اچھا  مجھے بھی تو دکھاؤ  اپنا رزلٹ کارڈ ۔ امی وہ تو ٹیچر کو مل نے رکھ لیا ۔ چلو ٹیچر کو مل کے گھر سے جا کر لے آتے ہیں ،ان کا گھر تو ساتویں گلی میں ہے۔ امی وہ تو آج اسلام آباد چلی گئی ہیں کیوں کہ ان کے بھائی کی شادی ہے ۔  چلو ٹھیک ہے،رزلٹ کارڈ میں کل میڈم کے آفس سے دیکھ لوں گی۔ امی کی اس بات  پر  سارہ نے  جلدی سے  کہا امی وہ کل میڈم کا آفس  بھی بند رہے گا ۔وہ کیوں ؟ امی سکول میں کچھ کام ہے ۔ اچھا میں پیر کو لے آؤں گی ، ابھی مجھے پریشان مت کرو ، بریانی بھی پکانی ہے ۔ سارہ کو بریانی اچھی نہیں لگ رہی تھی ۔ رات کو جب وہ سونے کے لیے لیٹی تو اس کو نیند نہیں آ رہی تھی ۔ وہ امی کے کمرے میں گئی اور سب کچھ سچ بتا دیا ۔ پھر امی نے بتایا کہ بیٹی آج دھوبی نے آنا تھا اسی لیے جب میں چادر بدل رہی تھی تو آپ کا رزلٹ کارڈ میں نے دیکھ لیا تھا ۔سارہ نے رو رو کر امی سے معافی مانگی ۔ اس نے وعدہ کیا کہ میں آئندہ دل لگا کر پڑھوں گی اور ہمیشہ سچ بولوں گی ۔ اسے سمجھ میں آ گیا تھا کہ ایک جھوٹ چھپانے کے لیے سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں ۔

شیئر کریں
221
0