وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

طاہرہ مریم روشی (لودھراں)

سرورکائنات، فخر موجودات، سرکارِ دو عالم، محسنِ انسانیت، نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ذات بابرکات رشدو ہدایت کامنبع ہے۔ آپ ﷺ کی حیاتِ طیبہ، آپ ﷺ  کے قول و ارشادات، آپﷺ  کا کردار، آپﷺ  کی سیرت  طیبہ، حتٰی کہ آپ ﷺ  کی حیات طیبہ  کا ایک ایک لمحہ بنی نوع انسان کے لیے مشعلِ راہ ہے۔آپ ﷺ نے انسانیت کی خدمت کا وہ  درس دیا ہے جو دنیا کا کوئی معلم نہیں دے سکا ، آپ ﷺ نے  انسانیت پر احسان کر کے دنیا میں وہ مثال قائم کی ہے جس کی نظیر نہ تھی،  نہ ہے اور نہ ہوگی۔ محسنِ انسانیت ﷺ  کا ظہور ایسے حالات میں ہوا جب کہ پوری انسانیت تاریکیوں میں ڈوبی ہوئی تھی۔انسانیت سسکیاں لے رہی تھی۔انسانی قدریں پامال ہوچکی تھیں۔ ہر قانون بے بس تھا ۔ کسی طرف کوئی روشنی نہ تھی ۔ ایسے میں نور میں دُھلی شخصیت نے جنم لیا۔ایک کامل انسان خطہ عرب میں پیدا ہواجس نے ایک عظیم انقلاب برپا کردیا۔ سید سلیمان ندوی نے محسن انسانیت ﷺ کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا خوب کہا ہے کہ اگر دولت مند ہو تو مکے کے تاجروں  اور بحرین کے خزینہ دار کی تقلید کرو اور غریب ہو تو شعبِ ابی طالب کے قیدی اور مدینے کے مہمان کی کیفیت سنو ۔بادشاہ ہو تو سلطانِ عرب کا حال پڑھو،   اگر  رعایا ہو تو قریش کے محکوم کو ایک نظر دیکھو ،اگر حاکم ہو تو بدروحنین کے سپہ سالار پر نگاہ دوڑاؤ ، اگر تم نے شکست کھائی ہو تو معرکہ احد سے عبرت حاصل کرو ، اگر تم معلم اور استاد ہو تو صفہ کی درس گاہ کے معلم کو دیکھو ، اگر شاگرد ہو تو روح الامین کے سامنے بیٹھنے والے پر نظر جماؤ ،اگر تم حق کی نصرت کے بعد اپنے دشمنوں کو زیر اور مخالفوں کو کمزور بنا چکے ہو تو فاتح مکہ کا نظارہ کرو،  اگر عدالت کے قاضی ہو یا پنچایت کے ثالث ہو تو کعبہ میں نور آفتاب سے پہلے داخل ہونے والے ثالث کو دیکھو جو حجرِ اسود کو کعبہ کے ایک گوشے میں کھڑا کر رہا ہے،  مدینہ کی کچی مسجد کے صحن میں بیٹھنے والے منصف کو دیکھو جس کی نظر انصاف میں شاہ و گدا ،امیرو غریب سب برابر تھے۔ اگر تم بیویوں کے شوہر ہوتو خدیجہؓ اور عائشہؓ کے مقدس شوہر  کی حیات مبارکہ کا مطالعہ کرو ، اگر اولاد ہو تو فاطمہؓ کے باپ  اور حسن و حسینؓ  کے نانا کا حال  پوچھو ۔ غرض تم جو کوئی بھی ہو اورکسی حال میں بھی ہو  تمہاری زندگی کے لیے نمونہ، تمہاری سیرت کے لیے درستی اور اصلاح کے لیے سامان  ،ظلمت خانہ کے لیے  ہدایت کا چراغ اور رہنمائی کا نور محمدﷺ کی جامعیت کبریٰ کے خزانے میں ہر وقت مِل سکتا ہے۔ غرض حضورﷺ سراپا مہر و محبت تھے۔  آپﷺ مہربانی فرمانے والے بہترین انسان ہیں ۔ آپ ﷺ  کی ذاتِ مبارکہ سرتاپا پیارومحبت،  رحمت وشفقت، سچائی اور پاکیزگی کا بہترین نمونہ تھی۔

شیئر کریں