اک لفظ کن کہہ کر زمين و آسماں بنائے تو نے

پہاڑ ، جنگل ، ميدان اور صحرا بسائے تو نے

رات کى جبیں پر  چاند تارے سجائے تو نے

دن کو سورج کے سنہرے گہنے پہنائے تو نے

آسماں سے بادل رحمت کے  برسائے  تو  نے

پھر بنجر  زمیں پر گل و گلزار اگائے تو نے

ہر نفس سے رزق کے  وعدے نبھائے تو نے

موت کے ذائقے پھر سب کو چکھائے تو نے

فضل اپنا کيا سدا مجھ گناہ گار پر تونے

حصار رحمت کے اپنى چار سو  بنائے تو نے

شیئر کریں