ساری دُنیا اپنا گھر ہے مل کر اِسے سجاؤ
آپا دھاپی چھوڑ کے بچو! پیار کے دیے جلاؤ
کیسا غصہ کیسی خفگی کیسی مار کٹائی
جو پھنستے ہیں ان باتوں میں وہ شیطان کے بھائی
اچھی اچھی باتیں سیکھیں سچائی کو مانیں
مِل کر کھیلیں مِل کر کھائیں مِل کر سیر کو جائیں
رَنگ رَنگیلے پُھولوں والا پیار کا باغ لگائیں
اُس سچے خالق نے بَچو! انسان ہمیں بنایا
عَقل کا نُور عطا فَرما کر رتبہ خُوب بڑھایا
اچھے اچھے کاموں سے اَب اپنی شان بڑھاؤ
ساری دُنیا اپنا گھر ہے مل کر اِسے سجاؤ
(سید نظر زیدی)

انتخاب: عشرت فاطمہ، جماعت ششم، گورنمنٹ گرلز کمیونٹی ماڈل سکول 122 ڈبلیو بی، ضلع وہاڑی