پیارے بچو، دسمبر کا مہینہ ہمارے  لیے دو حوالوں  سےبڑا  اہم ہے۔ ایک تو  اس میں بانی  پاکستان کا یوم پیدائش  آتا  ہے اور دوسرا یہ  کہ اس میں ہمارے مسیحی بھائی اپنا سب سے بڑا مذہبی تہوار کرسمس مناتے ہیں۔ جہاں تک قائد اعظم کے یوم  پیدائش کا  تعلق ہے، آپ کے  تعلیمی اداروں سمیت ملک  بھر میں  بہت سی تقریبات سجائی جائیں گی، لمبی لمبی تقریریں کی جائیں گی، قائد اعظم کی مدح  سرائی کی جائے  گی اور پھر  یہ سلسلہ  ختم ہوتے  ہی، ہم سب کچھ بھول بھال کر اپنی زندگی  کے جھمیلوں میں گم ہو  جائیں  گے۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ ہم اگر قائد اعظم  سے  واقعی  کوئی عقیدت رکھتے ہیں اور ان کے فرمودات اور  تعلیمات  کی  روشنی  میں  ملک  کو  آگے  لے جانے  کے خواہش مند ہیں تو پھر ان پر  عمل  بھی  کریں۔ بصورت  دیگر  قائد  اعظم سے  عقیدت  ایک دعویٰ ہے، حقیقت نہیں۔

دوسرا اہم دن  جو دسمبر میں آئے  گا  وہ کرسمس کا ہو گا جسے ہمارے مسیحی  بھائی، حضرت عیسیٰ ؑ کے  یوم  پیدائش  کے طور پر  مناتے  ہیں۔ کیا ہی اچھا ہو آپ اپنے  آس پاس  نظر دوڑائیں، اپنے سکول، اپنے محلے، اپنے ملنے والوں میں سے ایسے اشخاص کو ڈھونڈ نکالیں جو عیسائیت کے پیروکار ہوں اور کرسمس  کے روز انھیں مبارک  باد دیجیے، اگر ہو سکے  تو تحائف  بھی دیجیے، اور نہیں تو کیک بھجوائیے۔ ہم  برطانیہ  اور  امریکہ  میں جب زیر تعلیم  تھے  تو عیدین کے روز  وہاں  کے  رہنے  والے  بڑی  خوش  دلی اور   گرم جوشی  سے  ہمیں عید  مبارک  کہتے اور گلے ملتے  تھے۔ اور یہ  سب کچھ  ہمیں بہت اچھا  لگتا  تھا۔ آئیے، وطن عزیز میں  بھی اچھائیوں اور محبتوں  کو فروغ  دیتے  ہیں۔

شیئر کریں
127
3